افغان وومن آن دی موو پروگرام

(رائٹرز-خصوصی رپورٹ) آسٹریلیا کے دارلحکومت سڈنی میں افغانستان سے تحفظ کے حصول کی خاطر ہجرت کر کے آئی خواتین کو دوبارہ زندگی شروع کرنے میں معاونت کے لیے ایک پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے- جس میں انسانیت کی بنیاد پر سہولیات فراہم کی جانے کےاس خصوصی پروگرام میں شامل خواتین کو زندگی کی آسائشوں اور طرز زندگی ہموار بنانے میں مدد فراہم کی جارہی ہے- اس پروگرام میں ایسی خواتین شامل ہیں جو جنگ کے نتیجے میں صدمے کے اثرات سے نکلنے میں مشکلات سے دوچار ہیں- اس پروگرام کا مقصد ایسی خواتین کو  اپنے لیے نئی  شناخت بنانے میں مدد فراہم کرنا ہے- یہ ایک ایسی کاوش ہے جس سے ان کی جذبات اور نفسیاتی تعمیر نو ہوگی- افغانستان کے امریکہ سے انخلاء کے بعد ہزاروں افغان کو امریکہ اور یورپ کے  ممالک میں آباد ہونے کا موقع فراہم کیا گیا ہے- طالبان کے حکومت میں آتے  ہزاروں افغانی ملک چھوڑ چکے ہیں- ہجرت کر کے آئی خواتین سمیت رواں سال میں افغانیوں کو تقریباً 15 ہزار ویزے جاری کئے گئے ہیں- افغان مہاجرین میں خصوصی طور پر خواتین کو ڈرائیونگ ، تیراکی اور دیگر علوم کی تعلیم دی جارہی ہے جس سے ان میں اعتماد کی بحالی کا عمل شروع ہوگا- مہاجرین کے علاوہ دیگر خواتین جو افغانستان میں موجود ہیں وہ اقوام عالم کے اس تعاون کے بعد اپنے  مستقبل کے بارے میں کافی پر اعتماد معلوم ہو رہی ہیں- خاتون کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ تنگ نظری کے پیش نظر خواتین کھلاڑیوں کو کھیلوں کے علاوہ کسی اور کیریئر کے انتخاب کی ضرورت پیش آ رہی ہے- وار زون میں رہنے والی ایسی کی خواتین ہیں جو جذباتی طور پر جنگ کے صدمات سے نکلنے سے اب تک قاصر ہیں- ان کے مطابق ہلاکتوں کے نتیجے میں رونما ہونے والے نفسیاتی مسائل کے سبب ذہنی بحالی ایک طویل مدّت  درکار عوامل میں سے ایک ہے- 


افغانستان میں خواتین کی کھیلوں کی ٹیموں میں حصّہ لینے والی خواتین اتھلیٹس کولباس سے لے کراپنا
امیج  بطور خاتون کھلاڑی جاری رکھنے میں سماجی حوالے سے عدم برداشت کا سامنا رہتا ہے- خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق  یہ ایک لمبی معاشرتی جد و جہد ہے- افغانستان میں یہ ہی نہیں خواتین کوبہت سے سیاسی اور سماجی مسائل در پیش ہیں جن میں تعلیم نسواں سر فہرست ہے- جہادی گروہوں کی نمائندہ تنظیم کے افغانستان میں حکومت قائم کرنے کے نتیجے میں تعلیم نسواں پر  پابندی عائد ہے- اس وجہ سے افغانستان میں ترقی پسند طبقات دیگر ممالک کی طرف ہجرت کرتے جا رہے ہیں- یورپ ، امریکا اور آسٹریلیا نے افغان عوام سے ہر ممکن حد تک تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے- سڈنی میں جاری پروگرام کے نمائندے کے مطابق وہ متاثرہ خواتین کے لیے بہتر یادیں بنانے اور آزاد لمحوں کو تخلیق کرنے میں ان کی مدد کر رہے ہیں- اس پروگرام سے مستفید ہونے والی افغان خواتین کا کہنا ہے کہ وہ دوبارہ زندگی شروع کرنا چاہتی ہیں اور اس کے لیے وہ اس پروگرام کے ذریعے دی جانے والی سہولیات سے خوشگوار محسوس کر رہی ہیں- 




تبصرے

مشہور اشاعتیں

جرمن لیگ کے کلب بائر لیورکیوسن کی کامیابی کی دلچسپ کہانی !

عمرو عیار نمائش کے لیے کب پیش کی جائے گی ؟ شائقین کی بے چینی بڑھنے لگی

روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کی تازہ ترین اطلاعات

انتظام مملکت