پاکستانی زمبابوین کرکٹر سکندر رضا زمبابوے کے کامیاب آل راؤنڈر ہیں

 وہ پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں پیدا ہوۓ جہاں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی

  سکندر 2002 میں اپنی فیملی کے ساتھ زمبابوے چلے گئے

وہ اعلی  تعلیم کے لیے سکاٹ لینڈ چلے گئے جہاں انہوں نے سافٹ وئیر انجینیرنگ کی تعلیم حاصل کی

انہوں نے اپنا فرسٹ کلاس کیرئیر کا آغاز 2007 میں کیا    

 اس کے بعد 3 سال تک انہوں نے ٹی 20 مقابلوں کے لیے تیاری کی

 اس دوران انھیں متعدد ٹیموں کی جانب سے فرسٹ کلاس میچز کھیلنے کا موقع ملا

 وہ 2019 اور 2020 کے پی ایس ایل  سیزن میں کراچی کنگز اور پشاور زلمی کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں

زمبابوے کی قومی ٹیم میں انھیں 2011 میں موقع دیا گیا لیکن وہ کھیلنے والے 11 کھلاڑیوں میں جگہ نہ بنا سکے انھیں ستمبر 2011 میں زمبابوین قومیت حاصل ہوئی

 دو سال بعد بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں وہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہ ہو سکے

وہ آئی سی سی کی جانب سے 2019 کے ورلڈ کپ کوالیفائرز میں زمبابوے کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے انہوں نے ٹورنامنٹ میں 319 رنز بنائے اور 15 کھلاڑیوں کو بھی آؤٹ کیا

 وہ اب تک 61 ٹی 20 میچز میں 1176 رنز بنا چکے ہیں جس میں 87 ان کا بہترین سکور ہے وہ ٹیسٹ میچز میں ایک روزہ انٹرنیشنل میچز میں 6 سنچریاں بنا چکےہیں انہوں نے اپنی پہلی ون ڈے انٹرنیشنل سنچری 2014 میں افغانستان کے خلاف سکور کی . وہ رواں سال بھارت کے دورہ زمبابوے کے دوران کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ میں اپنی دھواں دھار بیٹنگ کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائینگے.سکندر رضا کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ ایک ایسے منفرد کرکٹر ہیں جو کمپیوٹر پروگرامنگ لینگویجز بھی جانتے ہیں-ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی++  میں کمپیوٹر سافٹ وئیر کوڈنگ کرنا جانتے ہیں  مگر جاوا نہیں جانتے کرکٹ کھیلنے والے ممالک میں سکاٹ لینڈ کرکٹ کو خصوصی طور پر نسل پرستی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے-

 سکندر رضا نے اس بارے میں بات کرتے ہوۓ کہا کے زمبابوے میں ایسے مسائل نہیں ہیں –

 رمضان کے مہینے میں مجھے کبھی نماز کی ادائیگی سے نہیں روکا گیا نہ ہی کبھی کوئی مجھ پر غیر ضروری طور پر چیخا میرے ٹیم ممبرز ہمیشہ عزت و احترام سے پیش آتے تھے-  پاکستانی زمبابوین کرکٹر سکندر رضا زمبابوے کے کامیاب آل راؤنڈر ہیں وہ پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں پیدا ہوۓ جہاں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی

   سکندر 2002 میں اپنی فیملی کے ساتھ زمبابوے چلے گئے.   وہ اعلی  تعلیم کے لیے سکاٹ لینڈ چلے گئے جہاں انہوں نے سافٹ وئیر انجینیرنگ کی تعلیم حاصل کی . انہوں نے اپنا فرسٹ کلاس کیرئیر کا آغاز 2007 میں کیا


  اس کے بعد 3 سال تک انہوں نے ٹی 20 مقابلوں کے لیے تیاری کی.   اس دوران انھیں متعدد ٹیموں کی جانب سے فرسٹ کلاس میچز کھیلنے کا موقع ملا –   وہ 2019 اور 2020 کے پی ایس ایل  سیزن میں کراچی کنگز اور پشاور زلمی کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں. زمبابوے کی قومی ٹیم میں انھیں 2011 میں موقع دیا گیا لیکن وہ کھیلنے والے 11 کھلاڑیوں میں جگہ نہ بنا سکے انھیں ستمبر 2011 میں زمبابوین قومیت حاصل ہوئی.  دو سال بعد بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں وہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہ ہو سکے

 وہ آئی سی سی کی جانب سے 2019 کے ورلڈ کپ کوالیفائرز میں زمبابوے کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے انہوں نے ٹورنامنٹ میں 319 رنز بنائے اور 15 کھلاڑیوں کو بھی آؤٹ کیا.   وہ اب تک 61 ٹی 20 میچز میں 1176 رنز بنا چکے ہیں جس میں 87 ان کا بہترین سکور ہے وہ ٹیسٹ میچز میں ایک روزہ انٹرنیشنل میچز میں 6 سنچریاں بنا چکےہیں انہوں نے اپنی پہلی ون ڈے انٹرنیشنل سنچری 2014 میں افغانستان کے خلاف سکور کی


 وہ رواں سال بھارت کے دورہ زمبابوے کے دوران کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ میں اپنی دھواں دھار بیٹنگ کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائینگے.  سکندر رضا کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ ایک ایسے منفرد کرکٹر ہیں جو کمپیوٹر پروگرامنگ لینگویجز بھی جانتے ہیں- ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی++  میں کمپیوٹر سافٹ وئیر کوڈنگ کرنا جانتے ہیں. مگر جاوا نہیں جانتے کرکٹ کھیلنے والے ممالک میں سکاٹ لینڈ کرکٹ کو خصوصی طور پر نسل پرستی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے- سکندر رضا نے اس بارے میں بات کرتے ہوۓ کہا کے زمبابوے میں ایسے مسائل نہیں ہیں – رمضان کے مہینے میں مجھے کبھی نماز کی ادائیگی سے نہیں روکا گیا نہ ہی کبھی کوئی مجھ پر غیر ضروری طور پر چیخا میرے ٹیم ممبرز ہمیشہ عزت و احترام سے پیش آتے تھے-سکندر رضا سے ایک انٹرویو میں پوچھے جانے والے سوال میں انہوں نے کہا کہ انھیں پاکستان سپر لیگ اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ پسند ہیں.  زمبابوے کی ٹیم میں ان کے سب سے اچھے دوست کریگ ارون ہیں اپنے طالب علمی کے زمانے کے بارے میں بتاتے ہوۓ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی سکول سکپ نہیں کیا.پاکستان میں ان کے بہترین دوست شعیب ملک ہیں. کرکٹ میں سلیجنگ، مزاحیہ تبصروں کے بارے میں بات کرتے ہوۓ انہوں نے بتایا کہ ایک بار فرسٹ کلاس میچز میں کھیلتے ہوۓ انھیں وکٹ کیپر نے کہا تھا کہ اگر تم سنچری  بھی  بنا لو تو کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کے تمھارے پاس پاسس پورٹ نہیں ہے

                                                                                                                       Photo:ICC-Cricket.com

 

                           

 

تبصرے

مشہور اشاعتیں

جرمن لیگ کے کلب بائر لیورکیوسن کی کامیابی کی دلچسپ کہانی !

عمرو عیار نمائش کے لیے کب پیش کی جائے گی ؟ شائقین کی بے چینی بڑھنے لگی

روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کی تازہ ترین اطلاعات

انتظام مملکت