زلینسکی نے نیٹو سے مزید ہتھیار طلب کر لیے - بین الاقوامی تنظیم جی7 کی حمایت
روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کا آج 230 واں دن ہے.
بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم جی 7 میں شامل ممالک نے حالیہ حملوں کے نتیجے میں یہ اعلان کیا ہے کہ یوکرائن کو جب تک مدد کی ضرورت ہو ہم اس کا ساتھ دیں گے- اس گروپ نے روس کی جانب سے کئے جانے والے حملوں کے نتیجے میں ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں یہ طے پایا کہ وہ یوکرائن کی فوجی اور انسانی بنیادوں پر مدد کرے گا- نیٹو نے بھی امدادی کاروائیوں میں توسیع کرنے کے عہد کی تجدید کرتے ہوۓ یوکرائن کی حمایت کا اعلان کیا ہے- سوموار کے روز سے کئے جانے والے اب تک کے حملوں میں 19 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں- اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی خبر دی گئی ہے- اس دوران یوکرائنی شہریوں کو فضائی حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے قائم پناہ گاہوں میں رہنے کا مشورہ دیا گیا- اس سلسلے میں روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ میزائل حملے کریمیا کے ایک اہم پل پر حملے کے جواب میں کے گئے ہیں جس کے لیے انہوں نے یوکرائن کو مورد الزام ٹھہرایا ہے- مغربی اقوام نے میزائل حملوں کی مذّمت کرتے ہوۓ کہا ہے یہ جارحیت انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے- یوکرینی شہریوں کا فضائی حملوں کے نتیجے میں جذباتی رد عمل دیکھنے میں آیا ہے- روسی صدر نے یوکرائن کے مختلف علاقوں میں ریفرنڈم کے ذریعے عوامی رائے کے حصول کے نتیجے میں روس کے زیر انتظام لانے کی کوشش کی ہے جس کی ان ترقی یافتہ معیشت کے حامل ممالک نے مذمّت کی ہے- اس کے بالعکس یوکرائنی صدر ولادیمیر ذیلنسکی نے نیٹو سے مزید جنگی ساز و سامان کی طلب کی ہے تاکہ وہ روس کی طاقت کے استعمال کا طاقت سے جواب دے سکیں- جی 7 ممالک نے بھی نیٹو سے رسد میں کمی کے باعث مزید ہتھیار بنانے کی ضرورت ہے-
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں